تعارف دروس الکافیہ

نام کتاب : دروس الکافیہ شرح اردو کافیہ

شارح : مولانا محمد ارشد معروفی ، استاذ دارالعلوم دیوبند

ضخامت : ۳۶۸

قیمت :  ۱۵۰  روپے نٹ

اشاعت :  ۱۴۴۵ھ/ ۲۰۲۴ء

ناشر: ثنا پبلکیشنر دیوبند  ۹۵۵۷۶۸۴۴۱۵

ملنےکے پتے :دیوبند کے سبھی مشہور کتب خانے

تعارف نگار: اشتیاق احمد قاسمی مدرس دارالعلوم دیوبند

عثمان بن عمر المعروف بہ ’’ابن حاجب ‘‘ (متوفی : ۶۴۶ھ) کی کتاب ’’ کافیہ ‘‘ کواللہ تعالیٰ نے بڑی مقبو لیت عطا فرمائی ہے ، عربی اور اردو میں بلا مبالغہ اس کی سیکڑوں شرحیں اور تعلیقات لکھی گئی ہیں ، متداول شرحوں میں شرح جامی ، غایۃ التحقیق اور تحریر سنبٹ کو اہل علم خوب جانتے ہیں، تعجب اور حیرت کی بات یہ ہے کہ بعض اہل قلم نے کافیہ کو تصوف کی کتاب مان کر شرح لکھ ڈالی ہیں ، ’’ نافعہ شرح کافیہ در تصوف‘‘ اس کی مثال ہے اور بعض نے ترکیب کافیہ پر مستقل کتاب لکھ ڈالی، اردو شرحوں میں ہادیہ ، وافیہ ، کاشفہ ، حاویہ، واضحہ ، توضیح الکافیہ ، تقریر الکافیہ ، تہذیب الکافیہ ، بشیر الکافیہ وغیرہ ہیں ۔

تعارف دروس الکافیہ
تعارف دروس الکافیہ

اس مخدوم کتاب کی بعض شرحوں میں تفصیل بہت ہے اور بعض تو غیر ضروری قیل و قال سے لبریز ہیں ؛ اس لیے مدرسین بھی بڑی لمبی تقریروں کے عادی تھے، ایک ڈیڑھ سطر کی تقریروں میں دو دو مہینے لگا دیتے تھے، دارالعلوم دیوبند نے ایک بار اس کو نصاب سے نکال دیا اور اس کی جگہ ’’ شذور الذہب ‘‘ کو داخل کیا؛ مگر اس سے طلبہ کو زیادہ فائدہ نہ ہوسکا، انضباط کے ساتھ نحو کے مسائل پر وہ گرفت نہیں کر پاتے تھے تو دوبارہ دارالعلوم نے کافیہ کو داخلِ نصاب کیا؛ مگر اساتذہ کو پابند کیا کہ وہ لمبی تقریر نہ کریں ، اس کے لیے حضرت مفتی سعید احمد پالن پوری ؒ صدر المدرسین دارالعلوم دیوبند نے دو کام کیے: ایک عربی حاشیہ تحریر کیا اور اردو میں نہایت مختصر ایک شرح لکھی ، اس طرح دھیرے دھیرے اس پر قابو پا لیا گیا ، اب اساتذہ بہت معتدل تقریر کرنے لگے اور انضباط کے ساتھ نحو کے قواعد طلبہ کے قابو میں آنے لگے ۔

تعارف دروس الکافیہ
تعارف دروس الکافیہ

جناب مولانا محمد ارشد معروفی زید مجدہٗ میرے ان رفقاء میں سے ہیں جن کا تقرر مادر علمی میں ایک ساتھ ہوا، جب کافیہ آنجناب سے متعلق ہوئی تو انہوں نے بھی قابل اعتماد مراجع کے تعاون سے نہایت معتدل اسلوب میں پڑھانا شروع کیا، یہ انداز طلبہ میں قابلِ قبول ہوا، بعض طلبہ نے تقریر کو قلم بند کیا اور اس پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا تو مولانا معروفی نے اس کو سامنے رکھ کر شرح تیار کی اور اس میں غیر ضروری قیل و قال سے پرہیز کیا، زبان آسان  اختیار کی ، ترجمہ میں درسی انداز اپنایا، قواعد و ضوابط کے اسباب و علل کو بھی ذکر کیا، اب یہ درسی افادات ’’ دروس الکافیہ ‘‘ کے نام سے قارئین کے سامنے ہیں ، اس شرح میں قاری کے لیے تشنگی کا سامان ہے ، کتابت ، طباعت ، کاغذ اور ٹائٹل سب کچھ معیاری ہے ، اللہ تعالیٰ شرح کو قبولیت سے نوازیں ! آمین یارب العامین !

یہ بھی پڑھیں

Leave a Reply

FacebookWhatsAppShare