آفریں بر شما، ہزار مرحبا!
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم، اما بعد!
آج جناب مولانا شمائل احمد ندوی صاحب اور جناب مفتی یاسر ندیم الواجدی صاحب — دونوں جیالوں نے دینِ اسلام کی حقانیت اور توحیدِ باری تعالیٰ کے اثبات کے لیے جس استقامت، جرأت اور حکمت کے ساتھ عظیم کارنامہ انجام دیا، وہ بجا طور پر قابلِ صد تحسین اور لائقِ ہزار آفرین ہے۔

آپ حضرات کی گفتگو، اعتماد، استدلال کی پختگی، طرزِ بیان کی شگفتگی اور حکیمانہ اسلوب نے سامعین کے قلوب میں گہرا اطمینان پیدا کیا۔ آپ کے سامنے اللہ کا منکر بیٹھا تھا، مگر اس کے نمرودی دلائل، حاضرین کے سامنے منصۂ شہود پر آ کر خود بخود دم توڑتے چلے گئے، یہاں تک کہ اس کے لیے فرار کے علاوہ کی کوئی راستہ باقی نہ رہا ۔
﴿فَدَمَغْنَاهُ فَإِذَا هُوَ زَاهِقٌ﴾ کا منظر اپنی آنکھوں سے دیکھنے کو ملا۔
جناب مفتی یاسر ندیم الواجدی صاحب — ماشاء اللہ — یوٹیوب اور دیگر ذرائع کے ذریعے اسلام کی حقانیت کا ڈنکا بجا رہے ہیں اور اسلام مخالف ذہنوں کو قائل کرنے کی مخلصانہ اور مسلسل جدوجہد میں مصروف ہیں۔ اسی طرح آج جناب مولانا شمائل احمد ندوی صاحب کو دیکھ کر بے حد مسرت ہوئی؛ الحمدللہ، اللہ تعالیٰ نے اسلام کو ایسے جاں نثار اور حمیتِ ایمانی سے سرشار فرزند عطا فرمائے ہیں جو توحیدِ الٰہی، رسالتِ محمدی ﷺ اور عقیدۂ آخرت کو نہایت معقول، مدلل اور عصری اسلوب میں پیش کر رہے ہیں۔
یوں محسوس ہوتا ہے کہ موجودہ ہندوستانی فضا میں نئی نسل کو خدا سے برگشتہ کرنے، ایمان کو متزلزل کرنے اور اسلام کے خلاف شکوک و شبہات کو جمع کر کے نوجوان اذہان میں پیوست کرنے کی جو منظم کوششیں جاری ہیں، یہ مناظرہ گویا ان کی اوّلین قسط تھی، جسے اللہ تعالیٰ نے آپ حضرات کے ہاتھوں ناکامی سے دوچار فرمایا۔
ظاہر ہے کہ آپ کا مدمقابل بار بار موضوع بدلتا رہا، ایک جگہ جم کر کھڑا نہ ہو سکا، اور اس کی بے ربط گفتگو ہی اس کی فکری کمزوری کی سب سے بڑی دلیل بن گئی۔ سامعین نے بخوبی اندازہ کر لیا کہ حق ایک مضبوط چٹان ہے، اور باطل محض جھاگ، جو دیرپا نہیں ہوتا۔
وقت کی اہم ضرورت یہ ہے کہ اس قسم کے تمام اعتراضات کو یکجا کیا جائے، ان کا سنجیدہ، معقول اور علمی جائزہ لے کر جامع جوابات مرتب کیے جائیں، اور انہیں امت میں عام کیا جائے، تاکہ ہماری نسل ایمانِ کامل اور یقینِ راسخ کے ساتھ دینِ اسلام پر ثابت قدم رہے۔
آخر میں ایک بار پھر آپ تمام حضرات کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، اور بارگاہِ ایزدی میں دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ آپ کی عمروں میں برکت عطا فرمائے، آپ کی مساعی کو شرفِ قبولیت بخشے، اور آپ کو دینِ اسلام کی سربلندی کا ذریعہ بنائے۔
والسلام
اشتیاق احمد قاسمی
مدرس، دارالعلوم دیوبند
28 جمادی الثانی 1447ھ
مطابق 20 دسمبر 2025ء، بروز شنبہ






