شعبۂ اردو، نتیشور کالج مظفرپور : علم، تہذیب اور تخلیقی تربیت کا معتبر مرکز

اسلم رحمانی

بی آر اے بہار یونیورسٹی مظفرپور کے کالجوں میں نتیشور کالج مظفرپور میں شعبۂ اردو ایک ایسا علمی و ادبی مرکز ہے جہاں تعلیم صرف نصاب تک محدود نہیں بلکہ شخصیت سازی، علمی تحقیق، ادبی ذوق کی آبیاری اور مسابقتی صلاحیتوں کے فروغ کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔ حالیہ برسوں میں اس شعبے نے اپنی کارکردگی اور طلبہ کی کامیابیوں کے ذریعے جس طرح کا وقار حاصل کیا ہے، وہ پورے علاقے کے لیے باعثِ فخر ہے۔ علمی کارکردگی کی درخشاں تاریخ:گزشتہ تعلیمی سال کے اعداد و شمار اس حقیقت کی گواہی دیتے ہیں کہ شعبۂ اردو نے نہ صرف امتحانات میں شاندار نتائج دیے بلکہ ملک کی ممتاز جامعات میں داخلے کے اعتبار سے بھی نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔ شعبے کے چار طلبہ کا جواہر لال نہرو یونیورسٹی جیسے باوقار ادارے میں منتخب ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ یہاں کی تعلیمی فضا کس قدر مؤثر اور رہنمائی کتنی جامع ہے۔

شعبہ اردو، نتیشور کالج مظفرپور : علم، تہذیب اور تخلیقی تربیت کا معتبر مرکز
شعبہ اردو، نتیشور کالج مظفرپور : علم، تہذیب اور تخلیقی تربیت کا معتبر مرکز

نصابی و ادبی سرگرمیوں کا فروغ:

شعبہ اردو کے طلبہ نے نہ صرف نصابی تعلیم میں بلکہ ہم نصابی سرگرمیوں میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ صوبائی سطح کے مسابقوں میں کامیابیاں، قومی و علاقائی اخبارات و رسائل میں طلبہ کے مضامین کی اشاعت، اور کتابی تصنیفات اس امر کی دلیل ہیں کہ یہاں طلبہ کی تخلیقی صلاحیتوں کو بھرپور موقع دیا جاتا ہے۔ راقم الحروف (اسلم رحمانی) کی کتاب "نقوشِ ادب” کی اشاعت اور اس کا علمی و ادبی حلقوں میں خیرمقدم اس شعبے کی علمی توانائی کی ایک روشن مثال ہے۔

تدریس کے جدید تقاضے اور ہمہ جہت تربیت:

شعبۂ اردو میں تدریس کا عمل روایتی طریقۂ تعلیم سے ہٹ کر طلبہ کو مختلف مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔ یو پی ایس سی، بی پی ایس سی، نیٹ، جے آر ایف،سی یو ای ٹی،ٹی ای ٹی جیسے امتحانات کے لیے خصوصی رہنمائی، سوالات کے تجزیے، ماڈل ٹیسٹس اور علمی نشستوں کا باقاعدہ اہتمام کیا جاتا ہے تاکہ طلبہ کا مستقبل محفوظ اور روشن ہو۔کسی بھی تعلیمی ادارے یا شعبے کی ترقی کا انحصار محض اس کے بنیادی ڈھانچے پر نہیں بلکہ اس قیادت پر ہوتا ہے جو، محنت، خلوص اور جدت کے ساتھ شعبے کو آگے بڑھاتی ہے۔ نتیشور کالج، مظفرپور کے شعبۂ اردو کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ اسے اسسٹنٹ پروفیسر کامران غنی صبا جیسی بصیرت افروز، فعال شخصیت کی قیادت میسر ہے۔کامران غنی صبا نہ صرف ایک کہنہ مشق شاعر، اور صحافی ہیں بلکہ ایک مؤثر تعلیمی منتظم اور رہنما بھی ہیں۔ انھوں نے شعبۂ اردو کو ایک فعال، تخلیقی اور تحقیقی مرکز میں تبدیل کرنے کے لیے جو مسلسل کوششیں کی ہیں، وہ ہر طالب علم اور معاصر اساتذہ کے لیے باعثِ تقلید ہیں۔

انھوں نے نہ صرف تدریس کے میدان میں جدت لانے کی کوشش کی بلکہ شعبے کی ہم نصابی سرگرمیوں کو بھی وسعت دی۔ علمی سیمینار، شعری نشستیں، ادبی تقریبات، مقابلہ جاتی تیاری کی ورکشاپس۔یہ سب اُن کی منصوبہ بندی اور عملی کاوشوں کا نتیجہ ہیں۔کامران غنی صبا طلبہ کے ساتھ دوستانہ تعلق رکھتے ہیں، ان کی علمی، تخلیقی اور پیشہ ورانہ تربیت میں ذاتی دلچسپی لیتے ہیں۔ وہ ہر طالب علم کی انفرادی صلاحیت کو پہچان کر اسے نکھارنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کی قیادت میں شعبہ اردو نے گزشتہ سال جو کامیابیاں حاصل کیں۔چاہے وہ جے این یو میں طلبہ کا انتخاب ہو، مسابقوں میں انعامات ہوں یہ سب ان کی رہنمائی اور مسلسل حوصلہ افزائی کے بغیر ممکن نہ تھا۔ان کی شب و روز کی انتھک محنت نے شعبے کو محض ایک تدریسی ادارہ نہیں بلکہ ایک متحرک اور باوقار علمی مرکز میں بدل دیا ہے۔ ان کی علمی خدمات اور شخصیت کا اثر طلبہ ہی نہیں، بلکہ پورے علمی حلقے میں محسوس کیا جا رہا ہے۔داخلہ کے لیے موزوں ترجیح:ایسے طلبہ جو اردو ادب میں دلچسپی رکھتے ہیں بی آر اے بہار یونیورسٹی مظفرپور کے کالجوں کے شعبۂ اردو سے گریجویشن کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں،اور اسے اپنے تعلیمی و پیشہ ورانہ مستقبل کا ذریعہ بنانا چاہتے ہیں، ان کے لیے نتیشور کالج کا شعبۂ اردو ایک بہترین انتخاب ہو سکتا ہے۔

اردو زبان و ادب کی تدریس صرف ایک تعلیمی عمل نہیں بلکہ تہذیب و ثقافت کی بقا کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ نتیشور کالج، مظفرپور کا شعبۂ اردو اسی نصب العین کے ساتھ برسوں سے علمی خدمات انجام دے رہا ہے۔ یہاں کا تعلیمی ماحول،صدر شعبۂ اردو کی علمی بصیرت، طلبہ کی کامیابیاں اور ہم نصابی سرگرمیوں کا تنوع شعبے کو ایک منفرد مقام عطا کرتا ہے۔ حالیہ برسوں میں اس شعبے نے جو تعلیمی اور ادبی بلندی حاصل کی ہے، وہ نہ صرف قابلِ فخر ہے بلکہ آنے والے طلبہ کے لیے مشعلِ راہ بھی ہے۔تدریسی معیار اور طرزِ تدریس:نتیشور کالج کے شعبۂ اردو میں طرزِ تدریس کو صرف لکچر یا روایتی نصابی تدریس تک محدود نہیں رکھا گیا ہے۔ یہاں "طالب علم مرکز” (Student-Centric) تدریسی نظام کو فروغ دیا جاتا ہے، جس میں طلبہ کی فعال شرکت، مباحثے، گروپ ڈسکشن، اور پراجیکٹ بیسڈ لرننگ جیسے جدید طریقے اپنائے جاتے ہیں۔صدر شعبۂ طلبہ کو صرف درسی کتابوں تک محدود نہیں رکھتے بلکہ انہیں موجودہ ادبی رجحانات، تنقیدی نظریات اور زبان و بیان کی باریکیوں سے بھی روشناس کراتے ہیں۔ کلاس روم میں اکتسابی عمل کو فعال بنانے کے لیے آڈیو-ویژول ذرائع، پاور پوائنٹ پرزنٹیشن، اور انٹرنیٹ کے تعلیمی وسائل کا استعمال روزمرہ کا حصہ ہے۔

تحقیقی و تخلیقی مزاج کی تربیت:

شعبے کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہاں طلبہ کو تحقیق اور تخلیق کے میدان میں آگے بڑھنے کے لیے حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ مضمون نویسی، ریسرچ پیپر کی تیاری، اور تخلیقی ادب (افسانہ، غزل، نظم، خاکہ، انشائیہ) میں طبع آزمائی کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ اکثر طلبہ کے مضامین قومی سطح کے رسائل و جرائد میں شائع ہوتے ہیں، جو ان کے علمی سفر کی مضبوط بنیاد رکھتے ہیں۔کامیاب طلبہ کی مثالیں:گزشتہ سیشن میں شعبے کے چار طلبہ کا جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں منتخب ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ یہاں تعلیمی معیار کس قدر بلند ہے۔ ان کامیابیوں نے نہ صرف ادارے کا وقار بڑھایا بلکہ دوسرے طلبہ کو بھی بلند حوصلہ اور نئی سمت عطا کی۔

اسی طرح راقم الحروف (اسلم رحمانی) کی کتاب "نقوش ادب” کا شائع ہونا اور علمی دنیا میں اس کا خیرمقدم ہونا شعبے کی علمی فضا کی ایک اور روشن مثال ہے۔داخلہ کے طریقہ کار اور تعلیمی سہولیات:بی آر اے بہار یونیورسٹی کے تحت سیشن 2025-29 میں داخلہ کا عمل جاری ہے۔ اردو میں بی اے کورس کے لیے ضروری ہے کہ امیدوار نے انٹرمیڈیٹ یا اس کے مساوی امتحان (مولوی، سی بی ایس ای یا کسی منظور شدہ بورڈ سے) امتحان پاس کیا ہو۔ داخلہ کے لیے آن لائن فارم بی آر اے بہار یونیورسٹی مظفرپور کے UMIS پورٹل پر دستیاب ہے۔طلبہ کے لیے دوستانہ، علمی اور معاون فضا:شعبۂ اردو میں طلبہ کو نہ صرف امتحان میں کامیابی بلکہ عملی زندگی کے لیے بھی تیار کیا جاتا ہے۔شعبۂ اردو، نتیشور کالج مظفرپور ایک ایسا علمی، ادبی اور تہذیبی مرکز ہے جہاں اردو زبان کا مطالعہ صرف ایک مضمون کی حیثیت سے نہیں بلکہ ایک زندہ، رواں اور ترقی پذیر تہذیب کے طور پر کیا جاتا ہے۔ یہاں کی تعلیمی رہنمائی، تحقیقی امکانات، ادبی ماحول اور طلبہ کی کامیابیاں اس بات کی دلیل ہیں کہ اگر کوئی طالب علم اردو زبان و ادب سے سنجیدہ دلچسپی رکھتا ہے تو اس کے لیے یہ شعبہ ایک بہترین انتخاب ہو سکتا ہے۔

٭٭٭

Leave a Reply

FacebookWhatsAppShare