کتاب: قصص القرآن

مصنف: حضرت قاضی زین العابدین سجاد میرٹھیؒ

تحقیق و تعلیق: جناب مولانا بدرالاسلام قاسمی

تعارف نگار: حضرت مولانا مفتی ڈاکٹر اشتیاق احمد قاسمی

حضرت قاضی زین العابدین سجاد میرٹھی رحمۃ اللہ علیہ برصغیر کے اُن ممتاز علمائے کرام میں سے ہیں جن کی علمی و فکری گہرائی اور تحقیقی بصیرت نے ایک مستقل علمی روایت کو جنم دیا۔ آپ کا خاندان عہدِ محمد تغلق سے منصبِ قضا پر فائز رہا ہے، اسی وجہ سے آپ کے نام کے ساتھ "قاضی” کا لقب بطورِ خاندانی امتیاز شامل ہے۔
آپ نے دارالعلوم دیوبند سے 1926ء میں فراغت حاصل کی، اور علم و فضل کے دو آفتاب—حضرت علامہ انور شاہ کشمیریؒ اور حضرت شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنیؒ—کے سامنے زانوئے تلمذ تہہ کیا۔ علم و عرفان کی یہ وہ مقدس صحبتیں تھیں جنہوں نے آپ کے علمی ذوق کو نکھارا اور آپ کے قلم کو وقار عطا کیا۔

قصص القرآن - قاضی زین العابدین سجاد میرٹھیؒ
قصص القرآن – قاضی زین العابدین سجاد میرٹھیؒ

حضرت قاضی صاحبؒ کی تصانیف کی فہرست نہایت طویل ہے۔ ان میں سے تاریخِ ملت، خلافتِ راشدہ، خلافتِ بنی اُمیہ، خلافتِ عباسیہ، قاموس القرآن وغیرہ اہلِ علم میں خاصی معروف ہیں۔ تاہم آپ کی ایک گراں قدر اور وقیع تصنیف "قصص القرآن” ہے، جو قرآنِ کریم کے قصص و واقعات کو جامع انداز میں ایک ہی جلد میں سمیٹے ہوئے ہے۔
اس کتاب کی نمایاں خوبی یہ ہے کہ قرآنِ کریم میں انبیاءِ کرام علیہم السلام کے جو تذکرے مختلف مقامات پر بکھرے ہوئے ہیں، حضرت قاضی صاحبؒ نے اُنہیں نہایت حسنِ ترتیب کے ساتھ ایک مقام پر جمع کر دیا ہے۔ اگرچہ یہ کہنا دشوار ہے کہ انہوں نے اسرائیلیات سے کلی اجتناب کیا ہے، کیونکہ قرآنی قصص میں ان روایات سے کامل پرہیز تقریباً ناممکن ہے، تاہم یہ ضرور ہے کہ آپؒ نے انہیں غیر ضروری طوالت کا سبب نہیں بننے دیا۔
قصص الانبیاء کے بیان میں آپ نے قرآنِ کریم کی آیات، معتبر تفاسیر اور احادیثِ صحیحہ کے اجزاء سے بھرپور استفادہ کیا ہے۔ کتاب میں حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم تک تمام انبیاءِ کرام کے حالات و واقعات کو نہایت جامعیت اور ترتیب کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔
اسی طرح قرآنِ مجید میں مذکور دیگر اقوام و جماعتوں—مثلاً اصحاب الجنۃ، اصحاب القریۃ، اصحاب السبت، اصحاب الرس، اصحاب الکہف، اصحاب الاخدود، اصحاب الفیل، ذوالقرنین، قومِ سبا، سیلِ عرم وغیرہ—کا ذکر بھی آیاتِ قرآنیہ اور تفسیری توضیحات کی روشنی میں تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔
کتاب کے آخری حصے میں خاتم الانبیاء ﷺ کی سیرتِ طیبہ پر قدرے تفصیلی گفتگو کی گئی ہے، جس میں بعثت سے قبل کے حالات سے لے کر رحلتِ نبوی تک کے تمام مراحل نہایت ترتیب و وضاحت سے بیان کیے گئے ہیں۔ غزوات، فتحِ مکہ، غزوۂ حنین، غزوۂ تبوک، حجۃ الوداع، ازواجِ مطہرات اور دیگر اہم واقعات کو بھی ذکر کیا گیا ہے۔
یہ کتاب اپنی نوعیت کے لحاظ سے ایک گراں قدر علمی خدمت ہے۔ تاہم ضرورت تھی کہ اس میں منقول واقعات کو اصل مراجع و مصادر کے ساتھ تطبیق دے کر تحقیقی انداز میں مرتب کیا جائے۔ اس اہم علمی خدمت کو عزیز القدر جناب مولانا بدر الاسلام قاسمی (استاذ جامعہ امام محمد انور شاہ دیوبند و ڈائریکٹر مکتبۃ النور دیوبند) نے بحسن و خوبی انجام دیا ہے۔ انہوں نے نہایت عرق ریزی سے کتاب کے حوالہ جات کو تفاسیر، کتبِ تاریخ، لغات اور احادیث کی اصل مصادر سے تخریج کر کے صفحات سمیت ذکر کیا ہے۔
حوالہ جات پر نظر ڈالنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ محقق موصوف کی محنت لائقِ تحسین ہے۔ مطالعہ کے دوران جن مراجع و مصادر سے استفادہ کیا گیا ان میں تفسیر ابن کثیر، جلالین، تفسیر عثمانی، در منثور، بیان القرآن، مفردات القرآن شامل ہیں، اور کتبِ حدیث میں بخاری شریف، مسلم شریف، ترمذی شریف، مسند احمد کے حوالے نمایاں ہیں۔ کتبِ تاریخ میں رحمۃ للعالمین، سیرت ابن ہشام، نور الیقین، البدایہ والنہایہ، خصائل کبریٰ وغیرہ سے استناد کیا گیا ہے، جب کہ لغات میں لسان العرب اور المعجم الوسیط کے حوالے بھی ملتے ہیں۔

قصص القرآن - قاضی زین العابدین سجاد میرٹھیؒ
قصص القرآن

مزید برآں بعض مقامات پر ارض القرآن اور تورات کے حوالہ جات بھی درج کیے گئے ہیں، جو مصنف اور محقق، دونوں کے علمی توسع اور گہرے مطالعے کی دلیل ہیں۔
اللہ تعالیٰ مولانا بدر الاسلام قاسمی کی اس محنتِ شاقہ کو قبول فرمائے، ان کے علم و عمل میں برکت دے، اور انہیں دن دگنی رات چوگنی ترقیات سے نوازے۔
آمین یا رب العالمین۔

(کتاب حاصل کرنے کے لیے رابطہ کریں : مکتبہ النور دیوبند ، واٹس اپ نمبر 7668381192)

یہ بھی پڑھیں

Leave a Reply

FacebookWhatsAppShare