ماہنامہ ’’اعلیٰ حضرت‘‘ علمی روایت کا تسلسل

حافظ افتخاراحمدقادری

ماہنامہ اعلیٰ حضرت مرکز اہل سنت بریلی شریف سے شائع ہونے والا ایک معروف اسلامی رسالہ ہے جو برصغیر پاک و ہند میں اہل سنت و جماعت کے علمی، فکری، روحانی اور فقہی نظریات کی ترجمانی کرتا ہے۔ یہ رسالہ امام احمد رضا خان قادری فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کی دینی خدمات، علمی ورثے اور تحریک اہلسنت کی ترویج و اشاعت کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ اس رسالہ کی اشاعت کا آغاز بریلی شریف سے ہوا جو امام احمد رضا خان قادری فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کا مسکن اور علمی مرکز رہا ہے۔ اس کا مقصد عامۃ المسلمین کو اسلامی عقائد، فقہ، سیرت نبوی ﷺ اولیاء کرام کی سوانح اور امام احمد رضا خان قادری کی تصانیف و نظریات سے روشناس کرانا ہے۔ اس رسالے میں اہل سنت کے صحیح عقائد، سلف صالحین کی تعلیمات اور فتنوں کے خلاف علمی و فکری مضامین، قرآن و سنت کی روشنی میں فقہی مسائل، عوام الناس کے شرعی سوالات کے جوابات اور فتویٰ جات، نبی کریم ﷺ صحابہ کرام، اولیائے کرام اور بزرگان دین کی سیرت پر مستند اور تحقیقی مضامین شائع کیے جاتے ہیں وہیں نعتیہ شاعری، مناجات اور اسلامی ادب کے حسین نمونے بھی شامل کئے جاتے ہیں جو قارئین کے ذوق کو جلا بخشتے ہیں۔ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان قادری فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کی علمی، فقہی اور روحانی خدمات کا تعارف اور ان پر لکھے گئے تحقیقی مضامین بھی باقاعدگی سے شائع ہوتے ہیں یہی وجہ سے کہ یہ رسالہ نہ صرف بھارت بلکہ پاکستان، بنگلہ دیش، برطانیہ، امریکہ اور دیگر ممالک میں اہل سنت کے حلقوں میں مقبول ہے اور علمی حلقوں میں اسے معتبر اور مستند سمجھا جاتا ہے۔ بلا شبہ یہ رسالہ برصغیر کے دینی صحافتی منظرنامے میں ایک منفرد اور معتبر مقام رکھتا ہے۔ اس رسالے کی اشاعت نہ صرف ایک فکری تحریک کی نمائندگی ہے بلکہ ایک علمی روایت کا تسلسل بھی ہے جو امام احمد رضا خان قادری بریلوی کے فکر و فلسفہ، علم و اجتہاد اور عشق رسول ﷺ پر مبنی ہے۔

ماہنامہ ’’اعلیٰ حضرت‘‘ علمی روایت کا تسلسل
ماہنامہ ’’اعلیٰ حضرت‘‘ علمی روایت کا تسلسل

اس رسالہ کا آغاز ایک ایسے وقت میں ہوا جب دین اسلام پر مختلف فکری و عملی حملے ہو رہے تھے۔ جدیدیت، سیکولرازم اور فرقہ واریت جیسے نظریات مسلمانوں کو ان کی اصل شناخت سے کاٹنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ایسے میں امام احمد رضا خان قادری فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کے افکار و تعلیمات ایک مضبوط علمی، دینی و روحانی حصار کی حیثیت رکھتے تھے۔ اس وقت یہ رسالہ فکری وراثت کی حفاظت اور اشاعت کے لئے ایک پلیٹ فارم بن کر ابھرا۔ اس رسالہ کے بنیادی مقاصد میں امت مسلمہ کی دینی رہنمائی، صحیح عقائد کی ترویج، بدعات و خرافات کی بیخ کنی اور امام احمد رضا خان قادری فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کے علمی و روحانی ورثے کو نئی نسل تک منتقل کرنا ہے۔ اس رسالے کی اشاعت محض ایک صحافتی عمل نہیں بلکہ یہ ایک دعوتی مشن ہے جو قاری کو دینِ اسلام کے جملہ شعبوں میں بصیرت عطا کرتا ہے۔ رسالہ میں شائع ہونے والے مضامین نہایت متنوع، جامع اور علمی معیار کے حامل ہوتے ہیں۔ یہ علمی مواد چند نمایاں اقسام میں تقسیم ہوتا ہے:

عقائد و کلام: عقائد اہل سنت پر مبنی مضامین نہایت مدلل اور حوالہ جاتی ہوتے ہیں۔ مخالف مکاتب فکر کے اعتراضات کا جواب نہایت تہذیب اور تحقیق سے دیا جاتا ہے۔ اس سے قاری کو دین پر استقامت، فکری بلوغیت اور مسلکی پہچان حاصل ہوتی ہے۔ رسالے میں رسول اکرم ﷺ کی سیرت طیبہ کو عشق و ادب کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے جو امام احمد رضا خان قادری فاضل بریلوی کے اسلوب کا خاصہ ہے۔ اسی طرح اولیائے کرام کی مبارک زندگیاں، تصوف کے اصول اور روحانی اصلاحات پر مباحث بھی شامل ہوتے ہیں۔

ماہنامہ ’’اعلیٰ حضرت‘‘ علمی روایت کا تسلسل
ماہنامہ ’’اعلیٰ حضرت‘‘ علمی روایت کا تسلسل

ادبی و نعتیہ ادب: اردو زبان کے اسلامی نعتیہ ادب میں ماہنامہ اعلیٰ حضرت نے نہایت گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ اس میں شائع ہونے والی نعتیں، سلام، مناجات اور قصائد نہ صرف فنی و شعری لحاظ سے اعلیٰ درجے کے ہوتے ہیں بلکہ ان میں عشق رسول ﷺ اور امام احمد رضا خان قادری فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کی روحانی نسبت کی جھلک بھی ہوتی ہے۔ اگرچہ ماہنامہ اعلیٰ حضرت کا مجموعی علمی معیار قابلِ ستائش ہے تاہم جدید عصری تقاضوں کے مطابق اس میں مزید تحقیقاتی، بین المذاہب مکالمے اور جدید علمی مسائل پر تبصرہ کو بھی شامل کیا جانا چاہیے۔ کیونکہ آج کا قاری صرف روایتی مباحث پر قناعت نہیں کرتا بلکہ وہ جدید دنیا میں اسلام کی افادیت، سیاسی، سماجی و اخلاقی مسائل پر اسلامی رہنمائی کا متقاضی ہے۔ اس لحاظ سے رسالے میں جدید اسلامی فکر، اکیڈمک ریسرچ اور عالمی منظرنامے پر اسلامی تناظر میں تبصرہ شامل کیا جانا چاہیے۔ ماشاء الله ماہنامہ اعلیٰ حضرت بریلی شریف کی ادارتی ٹیم عمومی طور پر علماء کرام مفتیان کرام اور دینی اسلامی اسکالرز پر مشتمل ہے جو مواد کی صحت، افادیت اور دینی معیار پر مکمل توجہ دیتے ہیں۔ ماہنامہ اعلیٰ حضرت نے گزشتہ کئی دہائیوں میں لاکھوں دلوں کو عقیدہ و محبت رسول ﷺ سے منور کیا۔ اس نے دینی تعلیم کو گھروں تک پہنچایا، امام احمد رضا خان قادری فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کی فکر کو زندہ رکھا اور فرقہ واریت کے مقابلے میں اعتدال، حلم اور محبت کی زبان استعمال کی۔ رسالہ کے مطالعہ کے بعد ظاہر ہوتا ہے کہ یہ صرف ایک رسالہ نہیں بلکہ ایک تحریک، ایک مشن اور ایک علمی روایت کا تسلسل ہے۔ یہ رسالہ امام احمد رضا خان قادری فاضل بریلوی علیہ الرحمہ کی علمی، فکری، روحانی اور فقہی وراثت کا امین ہے۔ اگر اس کے دائرہ کار کو مزید وسعت دی جائے، عصری چیلنجز پر غور و فکر کو شامل کیا جائے اور نئے اہلِ قلم کو متحرک کیا جائے تو یہ ماہنامہ نہ صرف مسلک اہلسنت بلکہ پوری امت مسلمہ کے لئے ایک رہنما کا کردار ادا کر سکتا ہے۔

Leave a Reply

FacebookWhatsAppShare