وقف ایکٹ رد کرانے کے لیے تیار، بیدار اور ہوشیار رہیے ۔
مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی
مسلم پرسنل لاء بورڈ کی تجویز کے مطابق ہفتہ تحفظ اوقاف کا آغاز

مظفر پور ١١/ اپریل (نمائندہ) وقف ایکٹ 2025 ہماری شریعت میں مداخلت، مذہبی آزادی اور اقلیتوں کو دستور میں دیئے گئے حقوق کے خلاف ہے، اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت اس ایکٹ کو ہر حال میں واپس لے، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ہدایت اور تجویز کے مطابق آج سے ہفتہ تحفظ اوقاف کا آغاز ہو رہا ہے؛ جو 18/ اپریل تک جاری رہے گا، اس دوران مساجد میں خطابات کارنر میٹنگس، کسی مناسب مقام پر انسانی چپن کا انعقاد کیا جائے گا، برادران وطن کے ساتھ راؤنڈ ٹیبل میٹنگس کا اہتمام بھی کیا جاۓ گا،مسئلے کی حساسیت اور اہلیت کے پیش نظر اس ایکٹ کو واپس لینے کے لیے مسلمانوں کو تیار بیدار اور ہوشیار رہنا چاہیے،تیاری قربانی کی، بیداری اوقاف پر پڑنے والے مضر اثرات سے واقفیت کے ذریعہ اور ہوشیاری اس معنی کر کہ ہم میں سے کوئی حکومت کا نمائندہ بن کر ہماری تحریک کو ناکام نہ کر دے اور وقتی ذاتی مفاد کی خاطر مسلمانوں کے کاز کا سودا نہ کرے، ان خیالات کا اظہار امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے نائب ناظم آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور مجلس عمل کے رکن مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نے پھلوریہ ،کرما مظفر پور میں ہفتہ تحفظ اوقاف کا آغاز کرتے ہوئے مسلمانوں کے بڑے مجمع میں جمعہ سے قبل اپنے خطاب میں کیا، انہوں نے اس موقع سے ایکٹ کے ذریعہ اوقاف پر پڑنے والے مضر اثرات پر بھی تفصیل سے روشنی ڈالی، انہوں نے کہا کہ ایک تحریک ہم نے شہری معاملات سی اے اے این ار سی کے خلاف چھیڑی تھی وہ شہری معاملہ تھا اور یہ شرعی معاملہ ہے، اس لیے ہمیں پوری قوت کے ساتھ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت کے مطابق مرحلہ وار احتجاج ،مظاہرے وغیرہ کرتے رہنا چاہے، اس کام کے لیے مسلمان پوری طرح تیار رہیں اور اپنی بیداری کا ثبوت دیں، خطاب کےموقع سے بڑی تعداد میں علماء، دانشور، اساتذہ وغیرہ موجود تھے ۔مولانا نظیر عالم ندوی سابق پرنسپل مدرسہ احمدیہ ابا بکر پور ویشالی کی دعا پر مجلس اختتام پذیر ہوئی۔