ویکیپیڈیا: تعاون، تحقیق اور بداعتمادی کے ماحول میں علمی توازن کی ضرورت

ترتیب و پیشکش: محمد روح الامین قاسمی میُوربھنجی

ویکیپیڈیا عصرِ حاضر کی سب سے بڑی آزاد اور مفت علمی لائبریری ہے۔ اپنے شماریاتی ریکارڈ کے مطابق یہ دائرۃ المعارف اس وقت 343 زبانوں میں موجود اور فعال ہے، جسے 15 جنوری 2001ء کو قائم کیا گیا تھا۔ اس نے عالمی سطح پر معلومات تک رسائی کا ایسا نظام قائم کیا ہے جس کی مثال ماضی میں موجود نہیں ملتی۔ آج انسانی علم کا شاید ہی کوئی میدان ایسا ہو جس پر یہاں تفصیلی اور مربوط مواد موجود نہ ہو۔ تاریخ، جغرافیہ، سیر و تراجم، حدیث، فقہ، کلام، تصوف، اسلامی تاریخ اور شخصیاتِ اسلامی سے لے کر طبیعیات، فلکیات، حیاتیات، طب، ریاضی، انجینیئرنگ، کمپیوٹر سائنس، مصنوعی ذہانت، لسانیات، فلسفہ، نفسیات، ادب، موسیقی، فلم، تہذیب، ثقافت اور عالمی سیاست تک علومِ انسانی کی پوری دنیا اس پلیٹ فارم پر موجود ہے۔ یہ وسعت ویکیپیڈیا کو حقیقی معنوں میں دنیا کی سب سے بڑی علمی دنیا بناتی ہے۔

ویکیپیڈیا: تعاون، تحقیق اور بداعتمادی کے ماحول میں علمی توازن کی ضرورت
ویکیپیڈیا: تعاون، تحقیق اور بداعتمادی کے ماحول میں علمی توازن کی ضرورت

ویکیمیڈیا فاؤنڈیشن اور سسٹر پروجیکٹس کا عالمی نظام

ویکیپیڈیا کسی ایک کمپنی یا فرد کی ملکیت نہیں بلکہ ”ویکیمیڈیا فاؤنڈیشن“ کے زیر اہتمام چلتا ہے، جو ایک غیر منافع بخش بین الاقوامی تنظیم ہے۔ اس کے زیر انتظام کئی علمی منصوبے کام کرتے ہیں جیسے ویکیمیڈیا کامنز (عالمی تصویری ذخیرہ)، وکشنری (ویکی لغت)، ویکی سورس (قدیم و جدید متون کا مجموعہ)، ویکی بُکس، ویکی یونسٹی، ویکی ڈیٹا، ویکی نیوز اور دیگر منصوبے۔ ان میں سب سے اہم Wikidata ہے جو ویکیپیڈیا کے تمام زبانوں کے مضامین کے پس منظر میں مرکزی ڈیٹا بیس کا کام کرتا ہے اور ایک ہی موضوع سے متعلق سارے سسٹر پروجیکٹس پر موجود صفحات اسی ویکی ڈیٹا آئٹم سے باہم مربوط ہوتے ہیں۔

ویکیپیڈیا کے اپنے صفحات سے معلوم ہوتا ہے کہ Google Knowledge Graph اپنی معلومات کا بڑا حصہ Wikidata سے حاصل کرتا ہے۔ چونکہ Wikidata بذاتِ خود ویکیمیڈیا فاؤنڈیشن کا باضابطہ سسٹر پروجیکٹ ہے، اس لیے گوگل کے نتائج میں اکثر وہی حقائق دکھائی دیتے ہیں جن کی بنیاد ویکیپیڈیا یا ویکیڈیٹا میں موجود ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ویکیپیڈیا کی درستگی اور تحقیق محض اس پلیٹ فارم تک محدود نہیں رہتی بلکہ دنیا کے بڑے سرچ انجنز تک پہنچتی ہے۔

انگریزی، عربی اور اردو ویکیپیڈیا کا قیام اور ترقی

ویکیپیڈیا کا پہلا اور مرکزی ایڈیشن انگریزی زبان میں اسی سال 2001ء میں قائم ہوا۔ عربی ویکیپیڈیا 2003ء میں شروع ہوا اور اردو ویکیپیڈیا 2004ء میں معرضِ وجود میں آیا۔ ان ایڈیشنوں کی ترقی کا گہرا تعلق فعال صارفین، لکھنے والوں، محققین اور حوالہ کے استعمال سے ہے۔

شماریاتی ریکارڈ کے مطابق:

• اردو ویکیپیڈیا پر اس وقت 235,107 مضامین، 9,204,375 ترامیم، 202,069 رجسٹرڈ صارفین اور پچھلے 30 دنوں میں 394 فعال صارفین موجود ہیں۔

• انگریزی ویکیپیڈیا پر 7,093,485 مضامین، 1.3 ارب ترامیم، 50 ملین رجسٹرڈ صارفین اور 224,120 فعال صارفین موجود ہیں۔

• عربی ویکیپیڈیا پر 1,286,735 مضامین، 72,427,158 ترامیم، 2.8 ملین رجسٹرڈ صارفین اور 7,884 فعال صارفین موجود ہیں۔

یہ اعداد و شمار واضح کرتے ہیں کہ جن زبانوں میں لکھنے والے زیادہ اور فعال ہیں وہاں مواد زیادہ مفصل، پختہ اور تحقیق شدہ ہوتا ہے۔ اسی لیے انگریزی اور عربی ویکیپیڈیا کے مضامین عمومی طور پر زیادہ مضبوط ہوتے ہیں، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کو مزید اہلِ علم اور محققین کی ضرورت ہے۔

ویکیپیڈیا کا اوپن ماڈل اور مکاتبِ فکر کی شرکت

ویکیپیڈیا کا بنیادی اصول ”اوپن نالج“ ہے۔ یہاں کوئی بھی شخص، چاہے اس کا تعلق کسی بھی مکتبِ فکر یا علمی شعبے سے ہو، لکھ سکتا ہے، بہتر کر سکتا ہے اور حوالہ فراہم کر سکتا ہے۔ اسی وجہ سے مختلف علمی پس منظر کے لوگ—سائنس دان، مورخ، لسانیات کے ماہرین، انجینیئرز، اساتذہ، طلبہ، دینی فضلاء اور علماء—اس میں مستقل طور پر حصہ لیتے ہیں۔ اس تنوع میں طاقت بھی ہے کیونکہ ہر میدان کے ماہرین اپنا علم شامل کرتے ہیں، اور ذمہ داری بھی ہے کیونکہ غلطی کی گنجائش بھی پیدا ہو جاتی ہے۔ یہی وہ مقام ہے جہاں اہلِ علم، خصوصاً دینی طبقہ، اس پلیٹ فارم کی خدمت کر سکتا ہے۔

اہلِ علم اور دینی طبقہ ویکیپیڈیا میں کیسے حصہ ڈال سکتا ہے؟

دینی موضوعات، سیر و تراجم، رجال، فقہ، حدیث اور اسلامی تاریخ جیسے حساس علمی شعبوں میں غلطی کا امکان باقی رہ جاتا ہے۔ اس لیے علماء کرام، مدارس کے فضلاء، محققین اور دینی مطالعہ رکھنے والے افراد یہاں نہایت مؤثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ویکیپیڈیا کا نظام اس قدر آسان ہے کہ کوئی بھی شخص—چاہے وہ لاگ اِن ہو یا نہ ہو—صرف “ترمیم” کے بٹن پر کلک کرکے غلط بات کو دور کرسکتا ہے، صحیح حوالہ شامل کرسکتا ہے اور مواد کو بہتر کرسکتا ہے۔

اگر کوئی فرد اپنا اکاؤنٹ بنا لے تو اسے مزید سہولیات حاصل ہو جاتی ہیں۔ مثلاً پوری "تاریخ” (History) تک رسائی جس میں یہ درج ہوتا ہے کہ کس نے کس وقت کیا تبدیلی کی، کیا اضافہ کیا، کیا حذف کیا، اور اگر کسی ترمیم میں غلطی ہو تو اسے فوراً سابقہ حالت میں واپس کیا جا سکتا ہے۔ یہ شفافیت ویکیپیڈیا کی سب سے بڑی قوت ہے۔

ترمیم، حوالہ اور تحقیق کا شفاف نظام

ہر مضمون کے ساتھ موجود ”ترمیم“ کا بٹن علم میں اضافہ کی دعوت ہے۔ ہر صفحے کی ”تاریخ“ میں مکمل ریکارڈ بھی محفوظ رہتا ہے کہ کن صارفین نے کس وقت کیا ترمیم کی۔ حوالہ شامل کرنا اس پلیٹ فارم کا بنیادی اصول ہے۔ اسی وجہ سے یہاں کوئی غلط بات زیادہ دیر تک باقی نہیں رہتی، کیونکہ دنیا بھر کے قارئین اور محققین اس کو دیکھ کر فوراً درست کر سکتے ہیں۔ ویکیپیڈیا دراصل ایک مسلسل جاری رہنے والا تحقیقی منصوبہ ہے جس میں غلطی کو دیکھتے ہی اس کا علاج موجود ہے۔

علمی توازن: نہ مطلق انکار، نہ اندھا اعتماد

یہ حقیقت ہے کہ ویکیپیڈیا نہ مکمل طور پر غلط ہے اور نہ مکمل طور پر بے خطا۔ صحیح طریقہ یہ ہے کہ نہ اسے مکمل رد کیا جائے اور نہ بلا تحقیق قبول کیا جائے۔ جہاں غلطی نظر آئے اسے درست کرنا اہلِ علم کی ذمہ داری ہے۔ جہاں حوالہ کمزور ہو اسے مضبوط کرنا چاہیے۔ علمی امانت کا تقاضا یہی ہے کہ غلطی کو صرف گلہ بنانا نہیں بلکہ اسے درست کرنا ہے۔

یہی وہ اصول ہے جس پر ویکیپیڈیا کی پوری عمارت کھڑی ہے—

 تعاون، تحقیق، حوالہ، اصلاح اور شفافیت۔

29 جمادی الاولی 1447ھ مطابق 21 نومبر 2025ء، بہ روز جمعہ

یہ بھی پڑھیں

Leave a Reply

FacebookWhatsAppShare