ڈاکٹر تابش مہدی کا انتقال ایک فرد کا نہیں نصب العین کا زیاں ہے

ادارہ ادب اسلامی مظفرپور کے زیر اہتمام ڈاکٹر تابش مہدی کی یاد میں دعائیہ و شعری نشست

مظفرپور 09 فروری (پریس ریلیز)

ڈاکٹر تابش مہدی کا انتقال ایک فرد کا نہیں نصب العین کا زیاں ہے
ڈاکٹر تابش مہدی کا انتقال ایک فرد کا نہیں نصب العین کا زیاں ہے

ڈاکٹر تابش مہدی ادب اسلامی کے ایک مضبوط ستون تھے. ان کے انتقال سے صالح ادب کی روایت کو شدید نقصان پہنچا ہے. ان خیالات کا اظہار محمد سلمان سابق صدر شعبئہ فارسی ایس این ایس آر کے ایس کالج سہرسہ نے ڈاکٹر تابش مہدی کی یاد میں منعقد دعائیہ نشست کی صدارت فرماتے ہوئے کیا. دعائیہ نشست کا اہتمام ادارہ ادب اسلامی مظفرپور کی طرف سے حضرت علی اکیڈمی مسلم کلب پکی سرائے میں کیا گیا تھا. ادارہ کے سرپرست محمد ہشام طارق نے ڈاکٹر تابش مہدی کی علمی و ادبی اور ملی خدمات کا اجمالی جائزہ پیش کرتے ہوئے ان کی گوناگوں خدمات پر گفتگو کی. انھوں نے کہا کہ تابش مہدی کے نظریہ ادب سے نئی نسل کو متعارف کروانا ہم سب کی ذمہ داری ہے. نتیشور کالج مظفرپور کے صدر شعبہ اردو کامران غنی صبا نے ڈاکٹر تابش مہدی سے اپنے مراسم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا انتقال صرف ایک فرد کا نہیں، ایک انجمن اور نصب العین کا زیاں ہے. تشکیک، الحاد اور لادینیت کی اندھی میں ایک چراغ جو اپنی پوری حرارت کے ساتھ روشن تھا خاموش ہو گیا ہے لیکن اس نے جاتے جاتے کئی ایسے چراغ روشن کر دییے ہیں جو آندھیوں کی زد میں بھی ہمیشہ مسکراتے رہیں گے. نوجوان اسکالر اسلم رحمانی نے ڈاکٹر تابش مہدی کی صالح ادبی قدروں پر روشنی ڈالتے ہوئے ادب کے تعلق سے ان کے واضح نظریات پر گفتگو کی. انھوں نے کہا کہ نئی نسل کو ڈاکٹر تابش مہدی کی کتابوں کا مطالعہ کرنا چاہئے. پروگرام کے پہلے حصہ کی نظامت اسلم رحمانی نے کی جبکہ دوسرے حصہ کی صدارت بزرگ شاعر ڈاکٹر صبغتہ اللہ حمیدی نے فرمائی اور نظامت کا فریضہ معروف شاعر محفوظ عارف نے بحسن و خوبی انجام دیا. شعری نشست میں علی احمد منظر، تعظیم احمد گوہر، کامران غنی صبا،حبان الحق حاذق، احمد مسرور، محفوظ عارف اور ایمل ہاشمی نے اپنے کلام پیش کیے. دونوں سیشن کا آغاز حضرت علی اکیڈمی کے طالب علم محمد عطاء اللہ کی تلاوت اور اختتام کامران غنی صبا کے اظہار تشکر پر ہوا. نشست میں قاضی وسیم غازی، ابو طلحہ، نہاں پروین، الصبا صدیقی، نغمہ پروین، رقیہ پروین، صوفیہ پروین وغیرہ نے شرکت کی.

Leave a Reply

FacebookWhatsAppShare