مولانا مفتی عمر عابدین قاسمی مدنی: مختصر سوانحی خاکہ

محمد روح الامین میُوربھنجی

فقیہ العصر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی حفظہ اللہ کے فرزند ارجمند اور المعہد العالی الاسلامی حیدر آباد کے نائب ناظم مولانا مفتی عمر عابدین قاسمی مدنی اپنی گونا گوں علمی مصروفیات کی بدولت علمی حلقوں میں تعارف کے محتاج نہیں، عربی اور اردو کے رطب اللسان اور بے مثال خطیب ہیں، انگریزی پر بھی اچھی گرفت رکھتے ہیں اور ان کی قلمی خدمات اہل ذوق کے لیے متاع گراں مایہ ہیں۔ ان کا مختصر سوانحی خاکہ نذر قارئین کر رہا ہوں۔

مولانا مفتی عمر عابدین قاسمی مدنی: مختصر سوانحی خاکہ
مولانا مفتی عمر عابدین قاسمی مدنی: مختصر سوانحی خاکہ

پیدائش: موصوف دستاویزات کے مطابق 13 اکتوبر 1981ء میں پیدا ہوئے۔

تعلیم و تربیت: موصوف نے ابتدا سے عالمیت تک کی تعلیم دارالعلوم سبیل السلام، حیدرآباد سے حاصل کی اور 1999ء میں وہاں سے عالمیت کی تکمیل کی، اس کے بعد اعلیٰ سند کے لیے دار العلوم دیوبند کا رخ کیا اور 2000ء میں وہاں سے سند فضیلت حاصل کی، 2002ء میں المعہد العالی الاسلامی، حیدرآباد سے الإختصاص في الفقه والإفتاء کا دو سالہ نصاب مکمل کیا، 2003ء میں المعہد العالی الاسلامی ہی سے ”ریسرچ و تحقیقِ مخطوطات“ پر ڈپلومہ کیا، 2004ء میں معہد ہی سے انگریزی زبان میں ڈپلومہ کیا، 2004ء ہی میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی (مانو)، حیدرآباد سے تاریخ اور سماجیات میں بی اے (بیچلر آف آنرز) کیا، 2006ء میں عثمانیہ یونیورسٹی، حیدرآباد سے اردو ادب میں ایم اے کیا، 2010ء میں جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ سے حدیث شریف میں بی اے کا چار سالہ نصاب مکمل کیا، 2015ء میں مانو، حیدرآباد سے اسلامیات میں ایم اے کیا اور فی الحال ”اجتماعی اجتہاد کے اداروں کے خواتین سے متعلق شرعی فیصلے: ایک تجزیاتی مطالعہ“ کے عنوان پر وہیں سے پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔

موصوف ہندوستان، سعودی عرب، قطر، امارات، ترکی، امریکہ، ساؤتھ افریقہ، بوٹسوانا، زامبیا،ملیشیا، جزیرۂ ری یونین، فرانس، موریشس اور دیگر ملکوں میں منعقد بہت سے سمینار اور ورکشاپ میں بحیثیت مقالہ نگار، مقرر یا ٹرینر کے شرکت کر چکے ہیں۔

عملی زندگی: موصوف 2010 تا 2016ء المعہد العالی الاسلامی، حیدرآباد کے شعبۂ حدیث و فقہ کی تدریس سے منسلک رہے۔ انھوں نے 2013 تا 2016ء اسلامية المقررات الدراسية (درسی نصابی کتابوں کا اسلامائزیشن کے شعبے) کی صدارت کی، 2013 تا 2014ء منصف ٹی وی حیدرآباد کے پروگرام ”راہ ہدایت“ پر بحیثیت مفتی سوال و جواب پروگرام میں شرکت کی اور 2014 سے 2016ء تک ای ٹی وی حیدرآباد کے پروگرام ”شریعت کی روشنی میں“ مفتی کی حیثیت سے شریک رہے۔

حالیہ عہدے و ذمے داریاں:

موصوف المعہد العالی الاسلامی حیدرآباد کے نائب ناظم، آل انڈیا ملی کونسل تلنگانہ کے جنرل سیکریٹری، دارالعلوم اشرفیہ، جزیرہ ری یونین، کالونی آف فرانس کے تعلیمی مشیر و ٹرینر، الإتحاد العالمي لعلماء المسلمين، دوحہ قطر کے رکن، انڈیا زکات ڈاٹ کام کے شرعی مشیر، امام فاؤنڈیشن برائے تربیت و ترقی، برطانیہ، (شاخ ہندوستان) کے صدر، جوبلی ہلز مسجد اور اسلامک سنٹر میں جمعہ کے امام و خطیب، مجلہ بحث و نظر و مجلة المدونة، مراكش کے رکن مجلس ادارت اور ای مدرسہ (Leran Deen with Abedeen) کے ڈائرکٹر ہیں۔

قلمی خدمات:

موصوف کی خدمات میں درج ذیل کتابیں شامل ہیں:

  1. علوم الحدیث [سنہ تصنیف: 2014ء، یہ کتاب مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے فاصلاتی تعلیم کے ایم اے کے نصاب کے لیے لکھی گئی اور وہاں شامل نصاب بھی ہے۔]۔
  2.  ہندوستان میں اسلام کی آمد اور اشاعت [سنہ تصنیف: 2015ء، یہ کتاب بھی مانو، حیدرآباد کے فاصلاتی تعلیم کے ایم اے (اسلامیات) کے نصاب کے لیے لکھی گئی اور اس کے مضامین وہاں شامل نصاب بھی ہیں۔]۔
  3. حقوق اور ان کی خرید و فروخت [سنہ تصنیف: 2006ء، یہ کتاب الإختصاص في الفقه و الإفتاء کا سندی مقالہ ہے، جو 2006ء میں ہند و پاک سے شائع ہوا اور اپنے موضوع پر اردو زبان میں سب سے پہلی تحقیق ہے۔]۔
  4. قرآن کریم اداب و احکام [سنہ تصنیف: 2007ء، یہ کتاب المعہد العالی سے شائع ہوئی ہے۔]۔
  5. فقہ حنفی کی کتاب حلبی کبیر کے سو احادیث کی تخریج [یہ مقالہ ”مخطوطات اور بحث کی ٹریننگ“ نصاب کا سندی مقالہ ہے، جو اب تک غیر مطبوعہ ہے۔]۔
  6. فقیہ عصر حضرت مولانا خالد سیف اللہ صاحب رحمانی کی ”کتاب الفتاوی“ جلد اول پر تخریج و تعلیق۔
  7. علماء ہند کی چند اہم قرآنی خدمات [مجموعہ ابحاث کے مرتب مشارک، المعہد العالی الاسلامی، حیدرآباد سے شائع ہو چکا ہے۔]۔
  8. اسکولی نصاب کی، درجہ اول سے درجہ پنجم تک کی نصابی کتابوں (متعلقہ سائنس، سوشل سائنس، حساب اور انگریزی) کا اسلامائزیشن، یہ 30 سے زائد نصابی کتابیں ہیں۔ انگریزی زبان میں ہیں، اسے 30 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات ہر سال پڑھتے ہیں اور ”ملت فاؤنڈیشن برائے ریسرچ“ سے شائع ہوئی ہیں۔
  9. اسلام اور امن عالم [مجموعہ ابحاث کے مرتب مشارک، مطبوعہ: 2004ء]۔مندرجہ بالا کتابوں کے علاوہ ہندوستان، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکی، قطر، جزیرۂ ری یونین، موریشس اور ملیشیا میں منعقد دو درجن سے زائد سیمیناروں میں موصوف اپنے قیمتی مقالات اردو، عربی اور انگریزی زبانوں میں پیش کر چکے ہیں۔

بعض قابل ذکر خدمات:

  1. انھوں نے عصری مدارس کی تقریبا 40 نصابی کتابوں کا اسلامائزیشن کیا۔
  2. چار بین الاقوامی (ترکی، جنوب افریقہ اور انڈیا میں) اور چار قومی سطح کے سمیناروں کی منصوبہ بندی اور انعقاد میں بحیثیت کنوینر اپنا کردار ادا کیا۔
  3. پندرہ ہزار سے زائد مدرسہ، اسکول، کالج اور یونیورسٹی کے اساتذہ کی تدریسی تربیت انجام دی ہے۔
  4. دینی مدارس میں عصری نصاب کی شمولیت اور نصاب سازی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، یہ نصاب و نظام توازن پر مبنی ہے۔ تلنگانہ، آندھرا پردیش، کرناٹکا، مہاراشٹرا، یوپی اور بہار کے کئی درجن دینی مدرسوں میں داخل درس ہے۔
  5. تین سو سے زائد عوامی خطبات پیش کیے ہیں۔
  6. کئی سو خطبات، محاضرات اور درس قرآن پر مشتمل وڈیوز انٹرنیٹ پر دستیاب یاب ہیں۔

اللہ تعالیٰ مولانا موصوف کی عمر و صحت میں برکت عطا فرمائے اور ان سے امت مسلمہ کو خوب سے خوب مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین

(نوٹ: زیر نظر تحریر مولانا مظاہر حسین عماد عاقب قاسمی –استاذ جامعہ اسلامیہ شانتاپورم، کیرالہ – کے ایک مضمون سے استفادہ کرتے ہوئے اور بعض چیزوں کے اضافے کے ساتھ مرتب کی گئی ہے۔)

یہ بھی پڑھیں

Leave a Reply