دارالعلوم دیوبند کے شیخ ثانی حضرت علامہ قمر الدین گورکھپوری کا وصال ملک و ملت کے لئے عظیم علمی خسارہ اور ناقابل تلافی نقصان
مولانا ڈاکٹر ابوالکلام قاسمی شمسی
حضرت مولانا قمر الدین گورکھپوری عالم اسلام کے ممتاز و مشہور تعلیمی ادارہ دارالعلوم دیوبند کے شیخ الحدیث ثانی تھے۔ وہ اپنےتبحر علمی کی وجہ سے علامہ کے لقب سے مشہور تھے۔ نامور محدث اور علم و فضل میں اعلیٰ مرتبہ پر فائز تھے۔ وہ چھ دہائیوں سے زیادہ عرصہ تک درس و تدریس سے منسلک رہے اور تقریبا تین نسلوں کو فیضیاب کیا ۔ان کی عمر 90 سال کے قریب تھی۔ گزشتہ 22 ؍دسمبر 2024 ءکو ان کا وصال ہو گیا۔
ان کے وصال سے علمی دنیا میں ایک خلا پیدا ہو گیا ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار مولانا ڈاکٹر ابوالکلام قاسمی شمسی نے کیا ہے۔ انہوں نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے مزید کہا کہ حضرت علامہ رح علم و عمل ،زہد و تقویٰ اور اخلاص کے پیکر تھے۔ ان کی تعلیم و تدریس سے بے شمار طلبہ نے استفادہ کیا۔ اپنی پوری زندگی علم دین کی خدمت اور اشاعت میں گزاری۔ شیخ قمر الدین گورکھپوری حضرت شیخ حسین احمد مدنی اور حضرت علامہ بلیاوی رح کے خاص شاگرد اور حضرت مولانا ابرار الحق ہر دوئی ؒکے خلیفہ و مجاز تھے۔ انہوں نے اپنے تعزیتی پیغام میں حضرت علامہ قمر الدین شیخ الحدیث ثانی کے وصال کو ملک و ملت کے لئے عظیم علمی خسارہ اور ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ۔۔ دعاء ہے کہ اللہ ان کے درجات بلند کرے اور ملک و ملت کو نعم البدل عطا فرمائے اور ان کے اہل خانہ ، لواحقین اور ہم سبھی کو صبر جمیل عطا فرمائے۔