دبستان فقہ شافعی تاریخ و تعارف

تصنیف : مولوی محمد شعیب زاہدی قاسمی

ناشر : مرکز الفکر الاسلامی دیوبند

صفحات : 117 قیمت : درج نہیں

 تعارف نگار : اشتیاق احمد قاسمی مدرس دارالعلوم دیوبند

چوتھی صدی ہجری میں اس بات پر پوری امت کا اجماع ہو گیا کہ چار فقہ برحق ہیں اور پوری امت مسلمہ پر چاروں فقہوں میں سے کسی ایک کی تقلید واجب لغیرہ ہے ، چاروں فقہوں میں سب سے قدیم امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی فقہ ہے ، اس کے بعد امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کی پھر امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی اور پھر امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کی ۔

دبستان فقہ شافعی تاریخ و تعارف
دبستان فقہ شافعی تاریخ و تعارف

سارے فقہاء اور ان کے متبعین آپس میں ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں ، کوئی کسی پر تنقید کو مناسب نہیں سمجھتا ، البتہ فقہی ترجیحات میں دلائل سے راجح اور مرجوع کی گفتگو ہوتی ہے ، یہ معیوب بھی نہیں ، اسی وجہ سے حضرت امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی سوانح شافعی علماء نے لکھی ، اور آج میرے سامنے ایک حنفی طالب علم نے امام شافعی اور ان کی فقہ پر اپنی تصنیف پیش کی ، جس کا نام "دبستان فقہ شافعی تاریخ و تعارف” ہے ، مصنف دارالعلوم دیوبند میں دورۂ حدیث شریف کے طالب علم ہیں ۔ انہوں نے اپنی پہلی تصنیف میں حضرت امام شافعی کا خاکہ ان کی فقہ کا تعارف اور تاریخ لکھی ہے ، اہم شخصیاتِ شوافع کا تعارف کرایا ہے ، فقہ شافعی کی اہم کتابوں کا تعارف بھی اس میں شامل ہے ، فقہ شافعی کے اصولِ استنباط کو بھی انہوں نے واضح کیا ہے ، ساتھ ہی فقہ شافعی کی خصوصیات بھی لکھی ہیں ۔

یہ کتاب اٹھ ابواب پر مشتمل ہے ، پہلے باب میں امام شافعی کے زمانے کا علمی اور سیاسی منظر نامہ ، امام شافعی کی ولادت اور ان کی زندگی کے سات مراحل کو بیان کیا ہے ، امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے اساتذہ اور ان کے تلامذہ کا بھی اس میں ذکر ہے ، امام شافعی کی املاء کرائی ہوئی دس تصانیف کا ذکر ہے ۔

دوسرے باب میں فقہ شافعی کی تاریخ مرقوم ہے ، اس میں فقہ شافعی کے چار ادوار کا ذکر کیا ہے ، پہلا دور تدوینِ فقہ کا ہے دوسرا دور فقہ شافعی کی ترویج و اشاعت اور اس کے استحکام کا ، تیسرا دور فقہ شافعی کی تنقیح کا اور چوتھا دور فقہ شافہی کی تنقیح اول و ثانی پر ہے ، موصوف نے چاروں دور کی خصوصیت کو بڑے اچھے انداز میں بیان کیا ہے فقہ شافعی کی اہم شخصیات کو تیسرے باب میں لکھا ہے ان میں امام بویطی ، مزنی ، ربیع ابن سلیمان ، قاضی ابو العباس ، جوینی ، امام غزالی ، رافعی ، نووی ، شیخ الاسلام زکریا انصاری ، ابن حجر ہیثمی اور امام شمس الدین رملی کا تذکرہ کیا ہے،

چوتھے باب میں فقہ شافعی کی اہم کتابوں کا تعارف ہے ، یہ باب فقہ حنفی پڑھنے والوں کے لیے بھی بڑی اہمیت کا حامل ہے ، اس میں کتاب الام کا تعارف اور اہم موسوعات فقہیہ کا تعارف ، فتاوی کا تعارف ، قواعد فقہیہ پر لکھی گئی کتابوں کا تعارف کرایا گیا ہے

دبستان فقہ شافعی تاریخ و تعارف
دبستان فقہ شافعی تاریخ و تعارف

پانچویں باب میں فقہ شافعی کی اصولی کتابوں کا تعارف ہے ، اس باب میں منہج فقہ شافعی کو بھی اچھی طرح سے بیان کیا ہے ، اصول فقہ شافعی کی اہم تصانیف کا ذکر کرتے ہوئے ان کے تین مراحل کا ذکر مطالعے کے لائق ہے ،

چھٹے باب میں امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی فقہ کے اصولِ استنباط پر گفتگو ہے ، اس میں معتبر مصادرِ‍ فقہیہ کتاب اللہ ، سنتِ ثابتہ ، اجماع ، قول صحابی ، قیاس ان سب سے مسائل نکالنے کے طریقوں پر طائرانہ نظر ڈالی ہے ،

ساتویں باب میں فقہ شافعی کی اہم اصطلاحات بیان کی گئی ہیں ، مثلا مختلف اقوال کو نقل کرنے کے لیے بولی جانے والی تعبیرات شخصیات کے لیے استعمال کی جانے والی اصطلاحات ، مختلف اقوال کے درمیان راجح کی تعیین کے لیے اصطلاحات ، فقہ شافعی کے چھ طبقات متقدمین متاخرین تنقیح اول اور تنقیح ثانی کی اصطلاحات بیان کی گئی ہیں ،

آٹھویں باب میں فقہ شافعی کی خصوصیات اور اولیات کا ذکر ہے اور آخر میں مصنف نے ان اکتیس کتابوں کا ذکر کیا ہے ، جن کو سامنے رکھ کر انہوں نے یہ کتاب مرتب کی ہے ۔

خاص بات یہ ہے کہ کرونا لاک ڈاؤن ( کووڈ 19 )کے تعطل سے فائدہ اٹھا کر موصوف نے قلم پکڑنے اور لکھنے کا مشغلہ اختیار کیا اور اپنے استاد محترم جناب مفتی امانت علی قاسمی کی نگرانی میں رہ کر قلم پکڑنا سیکھا ، متعدد کتابوں کا مطالعہ کیا اور اس تصنیف کا خاکہ بنا کر مراجع اکٹھا کیے اور پھر ان سے استفادہ کر کے بڑی اچھی کتاب ترتیب دی جو قارئین کے لیے مفید ہے ، اللہ تعالی موصوف کو خوب خوب لکھنے کی توفیق نصیب فرمائیں اور قبولیت عطا فرمائیں ! ان کا قلم کبھی نہ تھکے ! آمین یارب العالمین

یہ بھی پڑھیں

Leave a Reply

FacebookWhatsAppShare