مسلمان اوقاف ترمیمی بل کے خلاف رائے دہی میں زیادہ سے ذیادہ حصہ لیں ـ مسلم پرسنل لاء بورڈ کی اپیل
محمود احمد خاں دریابادی
حکومت نے اوقاف کے سلسلے میں جو پارلیمنٹ میں ترمیمی بل پیش کیا ہے، وہ انتہائی خطرناک ہے، اگر خدا نخواستہ وہ منظور ہوگیا تو ہندوستان کی تمام وقف کی جائدادیں خطرے میں پڑجائیں گی، بلکہ بہت ممکن ہے کہ اوقاف کی تمام زمینیں مسلمانوں کے قبضہ سے نکل جائیں،…………. اپوزیشن کے دباو میں فی الحال حکومت نے یہ بل مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کردیا ہے، اس سے معاملہ فی الحال کچھ ہفتوں کے لئے ٹل ضرور گیا ہے، مگر خطرہ ابھی برقرار ہے، مشترکہ کمیٹی میں اکثریت بہرحال حکمراں پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ کی ہے ـ
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اس سلسلے میں متعدد اقدامات کررہا ہے، مثلا حکومت میں شامل این ڈی اے پارٹیوں کے سربراہوں سے ملاقاتیں ہورہی ہیں، نیز دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے سربراہوں سے بھی ملاجارہا ہے، اگلے ایک ماہ کے اندر ملک بڑے شہروں کے اندر اس بل کی مخالفت میں اجلاس بھی کئے جائیں گے، اس کے بعد بھی اگر ضرورت پڑی تو دستور کے مطابق بڑی عوامی تحریک بھی شروع کی جاسکتی ہے ـ
فی الحال مشترکہ پارلیمانی کمیٹی یعنی جے سی پی نے اس بل سے متعلق عوامی رائے طلب کی ہے، ………….. ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس رائے شماری میں زیادہ سے زیادہ حصہ لے کر اس بل کی مخالفت کریں ـ اس سلسلے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ایک کیوآر کوڈ QR جاری کیا ہے، اس کو اسکین کرنے سے ایک لنک کھل جائے گا اور جی میل پر ایک کلک کرنے سے بل کی مخالفت میں رائے دی جاسکے گی ـ براہ راست درج ذیل لنک پر بھی رائے دی جاسکتی ہے ـ
https://tinyurl.com/is-no-waqf-amendment
واضح رہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ماہرین کی ٹیم نے مل کر ہر طرح سے محفوظ ایک کیوآر کوڈ اور لنک تیار کیا ہے، اس لئے کہ اس قبل یونیفارم سول کوڈ کے سلسلے میں جو کیوآر کوڈ استعمال ہوا تھا اُس کو ہیک کرنے کی کئی ہزار کوششیں ہوئی تھیں جو بورڈ کی ٹکنکل ٹیم کی مستعدی سے ناکام ہوگئیں، اِس بار مزید مضبوط اور بہتر کوڈ بنایا گیا ہے جو انشااللہ ہر طرح کے حملوں کو خود ہی ناکام کردے گا ـ
تمام فرزندان اسلام سے درخواست ہے، رائے شماری میں زیادہ سے زیادہ حصہ لیں،اور حصہ لینے کے لئے بورڈ کا بنایا ہوا کوڈ یا لنک ہی استعمال کریں، یہ ہر طرح محفوظ ہے اور بھیجی گئی تمام آرا کا ریکارڈ بھی رکھتا ہے ـ ………….. ائمہ مساجد سے التماس ہے کہ مسجد میں کسی نمایاں جگہ پر کیوآر کوڈ کی کاپیاں آوایزاں کردیں، اور اپنے خطبات وبیانات میں لوگوں کو زیادہ سے اس میں حصہ لینے کی ترغیب دیں، ہر نماز کے بعد شوشل میڈیا کے چند نوجوانوں کو آویزاں کئے گئے کوڈ کے قریب تعینات فرمادیں تاکہ وہ رائے دہی میں ناواقف حضرات کی مدد کرسکیں ـ اخبارات و مجلات سے منسلک صحافی و دانشوران سے بھی درخواست ہے کہ اپنے اخبار کے ذریعئے قارئین میں بیداری پیدا فرمائیں، نیز کیوآر کوڈ اور لنک کو بھی شایع کردیں تو مزید کرم ہوگا ـ شوشل میڈیا پر سرگرم احباب بھی اپنے حلقہ اثر میں اس خطرناک بل کے خلاف فضا تیار کریں اور کیوآر کوڈ یا لنک کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک شئیر فرمائیں ـ
یہ بھی واضح رہے کہ رائے شماری میں حصہ لینے کی تاریخ ۱۲ ستمبر ہے ـ
ذیل میں محترم جنرل سکریٹری پرسنل لاء بورڈ کا خط جس میں کیو آر کوڈ اور لنک موجود ہے بھیجا جارہا ہے ـ