عیدالاضحی قربانی اور امن وشانتی کا تہوار
اس کو امن وشانتی کے ماحول میں منائیں
(مولانا ڈاکٹر) ابوالکلام قاسمی شمسی
قربانی دین اسلام کی ایک اہم عبادت ہے، یہ اللہ کے ساتھ عشق ومحبت کا مظہر ہے، یہ اللہ کی رضا اور خوشنودی کا ذریعہ ہے،ا س سے تقویٰ اور تزکیۂ نفس حاصل ہوتا ہے۔ قربانی کے ایام میں اس سے افضل کوئی عبادت نہیں ہے، اس لئے خوشدلی سے قربانی کی جائے۔مذکورہ خیالات کا اظہار مولانا ڈاکٹر ابوالکلام قاسمی شمسی نے کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے قربانی کی بہت زیادہ اہمیت اور فضیلت بیان کی ہے۔ حضرت زید بن ارقمؓ فرماتے ہیں کہ صحابۂ کرام نے عرض کیا۔ یا رسول اللہ! یہ قربانیاں کیا ہیں؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: تمہارے باپ ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہیں، صحابۂ کرامؓ نے عرض کیا، یا رسول اللہ! ان میں ہمارے لئے کیا ثواب ہے؟ آپؓ نے فرمایا: اس کے ہربال کے بدلے میں ایک نیکی ہے۔(ابن ماجہ)

قربانی کے ایام میں انسان کا کوئی عمل اللہ کے نزدیک قربانی کے جانور کے خون بہانے سے زیادہ محبوب نہیں ہے اور قیامت کے دن قربانی کا یہ جانور اللہ کی بارگاہ میں اپنے سینگوں، بالوں اور کھروں سمیت حاضر ہوگا اور بلاشبہ قربانی کے جانور کا خون زمین پر گرنے سے پہلے اللہ کی بارگاہ میں قبولیت کا درجہ حاصل کرلیتا ہے، تو اے مومنو! خوشدلی سے قربانی کیا کرو۔(ترمذی) انہوں نے مزید کہا کہ قربانی کا مقصد اللہ کا تقرب اور اس کی رضا حاصل کرنا ہے، اس سے انسان کو اللہ کی اطاعت اور فرمانبرداری کا سبق ملتا ہے۔ قربانی کا مطلب یہ ہے کہ انسان اپنی جان، مال اور سب کچھ اللہ کی راہ میں قربان کرنے کا جذبہ پیدا کرے، اس کا مقصد جاں نثاری اور جاں سپاری ہے ، ساتھ اس میں جانور کی قربانی کے ذریعہ نفس اور نفسانی خواہشات کی قربانی کی بھی تعلیم دی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عیدالاضحی قربانی اور امن وشانتی کا تہوار ہے ، اس لئے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم عیدالاضحی کے تہوار کو حساس ہونے سے بچائیں ، اس موقع پر امن و شانتی کا ماحول بنائیں اور اس کا اس طرح مظاہرہ کریں کہ ہمارے ہرعمل سے امن وشانتی کا پیغام عام ہو، اس موقع پر ہم مندرجہ ذیل باتوں پر خصوصی توجہ دیں۔
(1) عید الاضحی کی نماز عید گاہ یا مسجد کے اندر پڑھیں ، سڑک ،روڈ یا عام گذرگاہ پر نماز ادا کرنے سے بچیں۔(۲) قربانی عبادت ہے،اس کا مقصد تقویٰ کا حصول ہے، اس لئے اس کی نمائش سے بچیں۔ (۳) قربانی کے جانور کو پردہ کی جگہ میں رکھیں اور ذبح کریں۔(۴) ممنوعہ جانوروں کی قربانی سے بچیں،(5) قربانی کرتے وقت صفائی ستھرائی کا خاص اہتمام کریں۔قربانی کے جانوروں کے فضلات اس جگہ پر ڈالیں جہاں اس کی جگہ متعین ہے، نالے ، سڑک اور ادھر ادھر نہ ڈالیں، ہر حال میں صفائی کا خیال رکھیں۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:صفائی آدھا ایمان ہے۔ (صحیح مسلم)