مسلم پرسنل لابورڈکے زیراہتمام تحفظ اوقاف کانفرنس کل
اہل کولکاتہ دیدہ ودل فرش راہ، مولاناخالدسیف اللہ رحمانی، مولانافضل الرحیم مجددی سمیت سرکردہ شخصیات کی شرکت ہوگی
وقف کا تحفظ مرکزی نقطہ، ایک ایک انچ کی حفاظت ہرمسلمان کی ذمے داری : مولانامحمدابوطالب رحمانی
کولکاتہ8ستمبر(پریس ریلیز)
آل انڈیامسلم پرسنل لابورڈ کے حسب ہدایت، کولکاتہ میں تحفظ اوقاف کانفرنس 10ستمبرکوصبح نوبجے سے منعقدہوگی، جس کی تیاریاں آخری مرحلے میں ہیں۔ مجلس استقبالیہ مہمانوں کی آمدکے لیے پرجوش ہے۔اس کانفرنس کاانعقاداسی مائرہ ہال،پرساد اسکوائر(نزد جوڑا گرجا گھر) میں ہورہا ہے جس میں مسلم پرسنل لابورڈ کا پچیسواں اجلاس منعقد ہوا تھا۔ کانفرنس کی صدارت فقیہ العصر مولانا خالدسیف اللہ رحمانی صدرآل انڈیامسلم پرسنل لابورڈ فرمائیں گے اورمولانا شاہ فضل الرحیم مجددی جنرل سکریٹری آل انڈیامسلم پرسنل لابورڈ مہمان خصوصی ہوں گے۔ اس کانفرنس میں جمیعۃ علما، ملی کونسل، جمیعۃ اہل حدیث، جماعت اسلامی، شیعہ، بریلوی سمیت تمام ملی تنظیموں اور تمام مسالک ومکاتب فکرکے معززنمائندوں کی شرکت ہوگی۔
تاریخ سازاجلاس میں پوری اجتماعیت کے ساتھ وقف ترمیمی بل کے خلاف مضبوط اورمتحدآوازاٹھائی جائے گی۔
تفصیل کے مطابق ڈاکٹر احمد اشفاق کریم، رکن مسلم پرسنل لابورڈ وٹرسٹی و رکن شوریٰ امارت شرعیہ پٹنہ وچیئرمین الکریم یونی ورسٹی بہار، مولانا انیس الرحمن قاسمی رکن مجلس عاملہ مسلم پرسنل لا بورڈ وقومی نائب صدر آل انڈیاملی کونسل، مولانا ڈاکٹرسید یاسین قاسمی، رانچی رکن بورڈ، مولانا انواراللہ فلک رکن بورڈ، مولانا صدیق اللہ چودھری رکن بورڈ و صدر جمیعۃ علما(م) مغربی بنگال و وزیرحکومت مغربی بنگال سمیت بورڈکے معزز اراکین نیزڈاکٹرخالدانور، ایم ایل سی بہار، معروف دانشور ڈاکٹرظفرمحمودزکوۃ فاؤنڈیشن،نئی دہلی، مولاناظفرعبدالرؤف رحمانی چیئرمین زہرہ فاؤنڈیشن،(سلی گوڑی مغربی بنگال)وٹرسٹی و رکن شوریٰ امارت شرعیہ پٹنہ، مولاناشمس الرحمن بالاساتھ،مفتی زاہد قاسمی (بڑبل،اڈیشہ) رکن شوریٰ امارت شرعیہ پٹنہ، مولانا زعیم الدین قاسمی (کٹک، اڈیشہ) رکن امارت شرعیہ (جمیعۃ علما،اڈیشہ) مولانا معروف سلفی جمیعۃ اہل حدیث، (مغربی بنگال) مولانا حسن مہدی شیعہ بسراوی مسجد کولکاتہ، ڈاکٹرمسیح الرحمن امیرحلقہ جماعت اسلامی ہند، مغربی بنگال، شاداب معصوم سکریٹری جمیعۃ اہل حدیث مغربی بنگال، قاری شمس الدین صدرجمیعۃ علمامغربی بنگال (الف)، مولانا نیرالقمراشرفی امام نوری مسجد کولکاتہ سمیت ریاست اورملحقہ ریاستوں کی سرکردہ شخصیات شریک ہوں گی۔ ان شاء اللہ۔
مسلم پرسنل لابورڈنے مغربی بنگال سمیت متعدد ریاستوں میں تحفظ اوقاف کے لیے تحریک چلانے اورعوامی بیداری مہم کے لیے ذمہ داروں کوطے کیا ہے، چنانچہ بور ڈ نے مغربی بنگال میں یہ اہم ذمہ داری مولانا محمد ابوطالب رحمانی رکن مسلم پرسنل لا بورڈ، چیئرمین مولاناابوالکلام آزاد سنٹروٹرسٹی ورکن شوریٰ امارت شرعیہ پٹنہ کو دی ہے۔ مولانا رحمانی نے بہت کم وقت میں،صرف پانچ دنوں میں کانفرنس کی تیاریاں تقریبامکمل کرلی ہیں جوا ن کے حسن انتظام اورزبردست انتظامی صلاحیت کی مثال ہے۔
کانفرنس کے کنوینر مولانا محمد ابوطالب رحمانی نے کانفرنس کی تیاریوں پرمیڈیا بریفنگ میں کہاکہ مسلم پرسنل لابورڈ کی ہدایت کے مطابق، تزک واحتشام کے ساتھ ایک بڑی کانفرنس منعقد ہورہی ہے۔ تحریک کومضبوط کرنے کے لیے عمائدین شہرکی نشستیں جاری ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ وقف کی جائیداد کی حفاظت ہم سب کا مسئلہ ہے، ایک ایک انچ کی حفاظت ہم سب کی شرعی ذمہ داری ہے۔ ہمارا مرکزی نقطہ اوقاف کاتحفظ ہے۔ پورے ملک کے مسلمان جس جوش وجذبہ کے ساتھ محنت کررہے ہیں، مغربی بنگال کے مسلمان ان کے ساتھ ہیں اوراس تحریک میں حصہ لے رہے ہیں۔سبھی لوگ کوشش کررہے ہیں کہ امت مسلمہ کاہرہرفرداس ترمیمی بل کی مخالفت کرے۔جمہوری ملک میں عوامی رائے کی قدر وقیمت ہوتی ہے۔ بڑی تعداد میں رائے دے کربتائیں کہ مسلمان اس ترمیمی بل کو پوری طرح مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے ترنمول کانگریس کے لیڈران ابھیشیک بنرجی اورمہوامؤترا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بہت مضبوطی کے ساتھ پارلیمنٹ میں بل کی مخالفت کی اوراپوزیشن کی دیگرسیکولر پارٹیوں نے بھی اس سلسلے میں ایمانداری برتی جس کا نتیجہ ہے کہ آج یہ بل جے پی سی میں ہے۔ مسلم پرسنل لابورڈکے ذمہ داران پوری کوشش کررہے ہیں کہ یہ بل کسی حال میں پارلیمنٹ میں منظور نہ ہونے پائے، انہوں نے اس سلسلے میں جے پی سی کے چیئرمین جگد مبیکاپال اوردیگر اراکین سے بھی ملاقات کی ہے۔
مولانا رحمانی نے بتایاکہ کولکاتہ میں مسلمان کیوآرکوڈ کے ذریعہ بڑے پیمانے پررائے بھیج رہے ہیں اوراس سلسلے میں مزید کوششیں جاری ہیں۔ تمام مسلمانوں سے درخواست ہے کہ زیادہ سے زیادہ ای میل بھیجنے کا اہتمام کریں، سورج سب سے پہلے یہاں بنگال میں نکلتا ہے تو بیداری یہاں سب سے پہلے آنی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بنگلہ زبان میں بھی اعلان کوشائع کر کے پھیلایا جا رہا ہے۔